عِبرانیوں 9:10-28 Urdu Bible Revised Version (URD)

10. اِس لِئے کہ وہ صِرف کھانے پِینے اور طرح طرح کے غُسلوں کی بِنا پر جِسمانی احکام ہیں جو اِصلاح کے وقت تک مُقرّر کِئے گئے ہیں۔

11. لیکن جب مسِیح آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا سردار کاہِن ہو کر آیا تو اُس بزُرگ تر اور کامِل تر خَیمہ کی راہ سے جو ہاتھوں کا بنا ہُؤا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔

12. اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔

13. کیونکہ جب بکروں اور بَیلوں کے خُون اور گائے کی راکھ ناپاکوں پر چِھڑکے جانے سے ظاہِری پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے۔

14. تو مسِیح کا خُون جِس نے اپنے آپ کو ازلی رُوح کے وسِیلہ سے خُدا کے سامنے بے عَیب قُربان کر دِیا تُمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کرے گاتاکہ زِندہ خُدا کی عِبادت کریں۔

15. اور اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمِیانی ہے تاکہ اُس مَوت کے وسِیلہ سے جو پہلے عہد کے وقت کے قصُوروں کی مُعافی کے لِئے ہُوئی ہے بُلائے ہُوئے لوگ وعدہ کے مُطابِق ابدی مِیراث کو حاصِل کریں۔

16. کیونکہ جہاں وصِیّت ہے وہاں وصِیّت کرنے والے کی مَوت بھی ثابِت ہونا ضرُور ہے۔

17. اِس لِئے کہ وصِیّت مَوت کے بعد ہی جاری ہوتی ہے اور جب تک وصِیّت کرنے والا زِندہ رہتا ہے اُس کا اِجرا نہیں ہوتا۔

18. اِسی لِئے پہلا عہد بھی بغَیر خُون کے نہیں باندھا گیا۔

19. چُنانچہ جب مُوسیٰ تمام اُمّت کو شرِیعت کا ہر ایک حُکم سُنا چُکا تو بچھڑوں اور بکروں کا خُون لے کر پانی اور لال اُون اور زُوفا کے ساتھ اُس کِتاب اور تمام اُمّت پر چِھڑک دِیا۔

20. اور کہا کہ یہ اُس عہد کا خُون ہے جِس کا حُکم خُدا نے تُمہارے لِئے دِیا ہے۔

21. اور اِسی طرح اُس نے خَیمہ اور عِبادت کی تمام چِیزوں پر خُون چِھڑکا۔

22. اور تقرِیباً سب چِیزیں شرِیعت کے مُطابِق خُون سے پاک کی جاتی ہیں اور بغَیر خُون بہائے مُعافی نہیں ہوتی۔

23. پس ضرُور تھا کہ آسمانی چِیزوں کی نقلیں تو اِن کے وسِیلہ سے پاک کی جائیں مگر خُود آسمانی چِیزیں اِن سے بِہتر قُربانِیوں کے وسِیلہ سے۔

24. کیونکہ مسِیح اُس ہاتھ کے بنائے ہُوئے پاک مکان میں داخِل نہیں ہُؤا جو حقِیقی پاک مکان کا نمُونہ ہے بلکہ آسمان ہی میں داخِل ہُؤا تاکہ اب خُدا کے رُوبرُو ہماری خاطِر حاضِر ہو۔

25. یہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو بار بار قُربان کرے جِس طرح سردار کاہِن پاک مکان میں ہر سال دُوسرے کا خُون لے کر جاتا ہے۔

26. ورنہ بِنایِ عالَم سے لے کر اُس کو بار بار دُکھ اُٹھانا ضرُور ہوتا مگر اب زمانوں کے آخِر میں ایک بار ظاہِر ہُؤا تاکہ اپنے آپ کو قُربان کرنے سے گُناہ کو مِٹا دے۔

27. اور جِس طرح آدمِیوں کے لِئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے۔

28. اُسی طرح مسِیح بھی ایک بار بُہت لوگوں کے گُناہ اُٹھانے کے لِئے قُربان ہو کر دُوسری بار بغَیر گُناہ کے نجات کے لِئے اُن کو دِکھائی دے گا جو اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔

عِبرانیوں 9