4. تب وہ سب جو اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے اسِیروں کی اِس بدکاری کے باعِث میرے پاس جمع ہُوئے اور مَیں شام کی قُربانی تک حَیران بَیٹھا رہا۔
5. اور شام کی قُربانی کے وقت مَیں اپنا پھٹا پَیراہن پہنے اور اپنی پھٹی چادر اوڑھے ہُوئے اپنی شرمِندگی کی حالت سے اُٹھا اور اپنے گُھٹنوں پر گِر کر خُداوند اپنے خُدا کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے۔
6. اور کہا اَے میرے خُدا مَیں شرمِندہ ہُوں اور تیری طرف اَے میرے خُدا اپنا مُنہ اُٹھاتے مُجھے لاج آتی ہے کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے ہمارے سر سے بُلند ہوگئے اور ہماری خطاکاری آسمان تک پُہنچ گئی ہے۔
7. اپنے باپ دادا کے وقت سے آج تک ہم بڑے خطاکار رہے اوراپنی بدکاری کے باعِث ہم اور ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہِن اَور مُلکوں کے بادشاہوں اور تلوار اور اسِیری اورغارت اور شرمِندگی کے حوالہ ہُوئے ہیں جَیسا آج کے دِن ہے۔
8. اب تھوڑے دِنوں سے خُداوند ہمارے خُدا کی طرف سے ہم پر فضل ہُؤا ہے تاکہ ہمارا کُچھ بقِیّہ بچ نِکلنے کو چُھوٹے اور اُس کے مکانِ مُقدّس میں ہم کو ایک کُھونٹی مِلے اور ہمارا خُدا ہماری آنکھیں روشن کرے اور ہماری غُلامی میں ہم کو کُچھ تازگی بخشے۔