1. پِھر نبی یعنی حجُّی نبی اور زکریاہ بِن عِدُّو اُن یہُودیوں کے سامنے جو یہُودا ہ اوریروشلِیم میں تھے نبُوّت کرنے لگے اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُن کے سامنے نبُوّت کی۔
2. تب زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصد ق اُٹھے اور خُدا کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے بنانے لگے اور خُدا کے وہ نبی اُن کے ساتھ ہو کر اُن کی مدد کرتے تھے۔
3. اُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟۔
4. تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیانام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟۔
5. پر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔
6. اُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔
7. اُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجاجِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتیہو!۔
8. بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُودا ہ کے صُوبہمیں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے ۔ وہ بڑے بڑےپتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھریجا رہی ہیں اورکام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اوراُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
9. تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیااور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھرکو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟۔
10. اور ہمنے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے ناملِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔
11. اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہہم زمِین وآسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہیمسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسےاِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیاتھا۔
12. لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمانکے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابلنبُوکد نضرکسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھرکو اُجاڑ دِیا اورلوگوں کو بابل کو لے گیا۔