7. پِھرارتخششتا کے دِنوں میں بِشلا م اور متردا ت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارس ارتخششتا کو لِکھا ۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اورارامی زُبان میں لِکھا تھا۔
8. رحُو م دِیوان اورشمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔
9. سو رحو م دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقیرفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اورفارساور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ ا ور عَیلا م کےتھے۔
10. اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُسبزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریاکے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہاِس کو لِکھا۔
11. اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے ۔آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پاررہتےہیں وغیرہ۔
12. بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جوحضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میںآئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں ۔چُنانچہ دِیواروں کوختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکےہیں۔
13. سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بنجائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یامحصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہوگا۔