1. جب عزرا خُدا کے گھر کے آگے رو رو کر اور اَوندھے مُنہ گِر کر دُعا اور اِقرار کر رہا تھا تو اِسرائیل میں سے مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کی ایک بُہت بڑی جماعت اُس کے پاس فراہم ہو گئی اور لوگ پُھوٹ پُھوٹ کررو رہے تھے۔
2. تب سِکنیاہ بِن یحی ایل جو بنی عَیلام میں سے تھاعزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خُدا کے گُنہگار تو ہُوئے ہیں اور اِس سرزمِین کی قَوموں میں سے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں تَو بھی اِس مُعاملہ میں اب بھی اِسرائیل کے لِئے اُمّید ہے۔
3. سو اب ہم اپنے مخدُوم کی اور اُن کی صلاح کے مُطابِق جو ہمارے خُدا کے حُکم سے کانپتے ہیں سب بِیوِیوں اوراُن کی اَولاد کو دُور کرنے کے لِئے اپنے خُدا سے عہدباندھیں اور یہ شرِیعت کے مُطابِق کِیا جائے۔
4. پس اُٹھ کیونکہ یہ تیرا ہی کام ہے اور ہم تیرے ساتھ ہیں ۔ ہِمّت باندھ کر کام میں لگ جا۔
5. تب عزرا نے اُٹھ کر سردار کاہِنوں اور لاویوں اورسارے اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس اِقرار کے مُطابِق عمل کریں گے اور اُنہوں نے قَسم کھائی۔
6. تب عزرا خُدا کے گھر کے سامنے سے اُٹھا اور یہُوحانا ن بِن اِلیاسِب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ وہ اسِیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے ماتم کرتا رہا۔
7. پِھر اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم میں اسِیری کے سب لوگوں کے درمِیان مُنادی کی کہ وہ یروشلیِم میں اِکٹّھے ہو جائیں۔
8. اور جو کوئی سرداروں اور بزُرگوں کی صلاح کے مُطابِق تِین دِن کے اندر نہ آئے اُس کا سارا مال ضبط ہو اور وہ خُود اسِیروں کی جماعت سے الگ کِیا جائے۔
9. تب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سب مَرد اُن تِین دِنوں کے اندر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے ۔ مہِینہ نواں تھا اور اُس کی بِیسوِیں تارِیخ تھی اور سب لوگ اِس مُعاملہ اور بڑی بارِش کے سبب سے خُدا کے گھر کے سامنے کے مَیدان میں بَیٹھے کانپ رہے تھے۔
10. تب عزرا کاہِن کھڑا ہو کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے خطا کی ہے اور اِسرائیل کا گُناہ بڑھانے کو اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں۔
11. پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرواور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔
12. تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہاکہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔
13. لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔
14. اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اورہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِیدہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہوجائے۔
15. فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحاز یاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّ م اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔
16. پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اوروہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔