9. حالانکہ مَیں ہی نے اُن کے سامنے سے اموریوں کو نیست کِیا جو دیوداروں کی مانِند بُلند اور بلُوطوں کی مانِند مضبُوط تھے ۔ ہاں مَیں ہی نے اُوپر سے اُن کا پَھل برباد کِیا اور نِیچے سے اُن کی جڑیں کاٹِیں۔
10. اور مَیں ہی تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور چالِیس برس تک بیابان میں تُمہاری رہبری کی تاکہ تُم اموریوں کے مُلک پر قابِض ہو جاؤ۔
11. اور مَیں نے تُمہارے بیٹوں میں سے نبی اور تُمہارے جوانوں میں سے نذِیر برپا کِئے ۔ خُداوند فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل کیا یہ سچ نہیں؟۔
12. لیکن تُم نے نذِیروں کو مَے پِلائی اور نبِیوں کو حُکم دِیا کہ نبُوّت نہ کریں۔
13. دیکھو مَیں تُم کو اَیسا دباؤُں گا جَیسے پُولوں سے لدی ہُوئی گاڑی دباتی ہے۔
14. تب تیز رفتار سے بھاگنے کی طاقت جاتی رہے گی اور زورآور کا زور بیکار ہو گا اور بہادُر اپنی جان نہ بچا سکے گا۔
15. اور کمان کھینچنے والا کھڑا نہ رہے گا اور تیز قدم اورسوار اپنی جان نہ بچا سکیں گے۔
16. اور پہلوانوں میں سے جو کوئی دِلاور ہے ننگا نِکل بھاگے گا خُداوند فرماتا ہے۔