12. پِھر خُداوند کے فرِشتہ نے کہا اَے ربُّ الافواج تُو یروشلیِم اور یہُوداہ کے شہروں پر جِن سے تُو ستّر برس سے ناراض ہے کب تک رحم نہ کرے گا؟۔
13. اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُلائِم اور تسلّی بخش جواب دِیا۔
14. تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُجھ سے کہا بُلند آواز سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے یروشلیِم اور صِیُّون کے لِئے بڑی غَیرت ہے۔
15. اور مَیں اُن قَوموں سے جو آرام میں ہیں نِہایت ناراض ہُوں کیونکہ جب مَیں تھوڑا ناراض تھا تو اُنہوں نے اُس آفت کو بُہت زِیادہ کر دِیا۔