4. اَے خُداوند لشکروں کے خُدا !تُو کب تک اپنے لوگوں کی دُعا سے ناراض رہے گا؟
5. تُو نے اُن کو آنسُوؤں کی روٹی کِھلائیاور پِینے کو کثرت سے آنسُو ہی دِئے۔
6. تُو ہم کو ہمارے پڑوسِیوں کے لِئے جھگڑے کاباعِث بناتا ہےاور ہمارے دُشمن آپس میں ہنستے ہیں۔
7. اَے لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کراور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔
8. تُو مِصر سے ایک تاک لایا۔تُو نے قَوموں کو خارِج کر کے اُسے لگایا۔
9. تُو نے اُس کے لِئے جگہ تیّار کی۔اُس نے گہری جڑ پکڑی اور زمِین کو بھر دِیا۔
10. پہاڑ اُس کے سایہ میں چُھپ گئےاور اُس کی ڈالِیاں خُدا کے دیوداروں کی مانِند تِھیں۔
11. اُس نے اپنی شاخیں سمُندر تک پَھیلائیںاور اپنی ٹہنیاں دریایِ فرات تک۔
12. پِھر تُو نے اُس کی باڑوں کو کیوں توڑ ڈالاکہ سب آنے جانے والے اُس کا پَھل توڑتے ہیں؟
13. جنگلی سُورٔ اُسے برباد کرتا ہےاور جنگلی جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔