7. اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا ۔جب تُو بِیابان میں سے گُذرا(سِلاہ)
8. تو زمِین کانپ اُٹھی۔خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔بلکہ کوہِ سِینا بھی خُدا کے حضُور ۔ اِسرائیل کےخُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔
9. اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔
10. تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کےلِئے اُسے تیّار کِیا۔
11. خُداوند حُکم دیتا ہے۔خُوش خبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔
12. لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں ۔ وہ بھاگجاتے ہیںاور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مالبانٹتی ہے۔
13. جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہوتو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویاچاندی سےاور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں ۔
14. جب قادرِ مُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میںپراگندہ کِیاتو اَیسا حال ہو گیا گویاسلمون پر برف پڑ رہی تھی ۔
15. بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔
16. اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہوجِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے ؟بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔
17. خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزار ہا ہزار ہیں۔خُداوند جَیسا کوہِ سِینا میں وَیسا ہی اُن کےدرمیان مَقدِس میں ہے۔
18. تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا ۔ تُو قَیدِیوں کو ساتھ لے گیا۔تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدیئے مِلےتاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔