11. خُداوند حُکم دیتا ہے۔خُوش خبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔
12. لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں ۔ وہ بھاگجاتے ہیںاور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مالبانٹتی ہے۔
13. جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہوتو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویاچاندی سےاور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں ۔
14. جب قادرِ مُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میںپراگندہ کِیاتو اَیسا حال ہو گیا گویاسلمون پر برف پڑ رہی تھی ۔
15. بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔
16. اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہوجِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے ؟بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔
17. خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزار ہا ہزار ہیں۔خُداوند جَیسا کوہِ سِینا میں وَیسا ہی اُن کےدرمیان مَقدِس میں ہے۔
18. تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا ۔ تُو قَیدِیوں کو ساتھ لے گیا۔تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدیئے مِلےتاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔
19. خُداوند مُبارک ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے۔وُہی ہمارا نجات دینے والا خُدا ہے ۔(سِلاہ)
20. خُدا ہمارے لِئے چُھڑانے والا خُدا ہےاور مَوت سے بچنے کی راہیں بھی خُداوند خُدا کی ہیں۔
21. لیکن خُداوند اپنے دُشمنوں کے سر کواور مُتواتِر گُناہ کرنے والے کی بال دار کھوپڑیکوچِیر ڈالے گا۔
22. خُداوند نے فرمایا مَیں اُن کو بسن سے نِکال لاؤُں گا۔مَیں اُن کو سمُندر کی تہہ سے نِکال لاؤُں گا
23. تاکہ تُو اپنا پاؤں خُون سے تر کرے۔اور تیرے دُشمن تیرے کُتّوں کے مُنہ کا نوالہ بنیں ۔
24. اَے خُدا! لوگوں نے تیری آمد دیکھی۔مَقدِس میں میرے خُدا میرے بادشاہ کی آمد۔