1. شرِیر کی بدی سے میرے دِل میں خیال آتا ہےکہ خُدا کاخَوف اُس کے پیش ِنظر نہیں۔
2. کیونکہ وہ اپنے آپ کو اپنی نظر میں اِس خیال سےتسلّی دیتاہےکہ اُس کی بدی نہ تو فاش ہو گی نہ مکرُوہ سمجھیجائے گی۔
3. اُس کے مُنہ میں بدی اور فریب کی باتیں ہیں۔وہ دانِش اور نیکی سے دست بردار ہو گیا ہے ۔
4. وہ اپنے بِستر پر بدی کے منصُوبے باندھتا ہے۔وہ اَیسی راہ اِختیار کرتا ہے جو اچھّی نہیں۔وہ بدی سے نفرت نہیں کرتا۔
5. اَے خُداوند! آسمان میں تیری شفقت ہے۔تیری وفاداری افلاک تک بُلند ہے۔
6. تیری صداقت خُدا کے پہاڑوں کی مانِند ہےتیرے احکام نِہایت عمِیق ہیں۔اَے خُداوند! تُو اِنسان اور حَیوان دونوں کو محفُوظرکھتا ہے۔