12. اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادلپھٹ گئے۔اَولے اور انگارے۔
13. اور خُداوند آسمان میں گرجا۔حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی ۔اَولے اور انگارے۔
14. اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔بلکہ تابڑ توڑبِجلی سے اُن کوشِکست دی۔
15. تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند!تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سےپانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگیاور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
16. اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیااور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔
17. اُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوترکھنے والوں سےمُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نہایتزبردست تھے۔
18. وہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑےپر خُداوند میرا سہارا تھا۔
19. وہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سےخُوش تھا۔
20. خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مُجھے جزا دیاور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق مُجھےبدلہ دِیا۔
21. کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہااور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤا
22. کیونکہ اُس کے سب فَیصلے میرے سامنے رہےاور مَیں اُس کے آئِین سے برگشتہ نہ ہُؤا۔