96. مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی اِنتہا ہےلیکن تیرا حُکم نہایت وسِیع ہے۔
97. ( میم) آہ! مَیں تیری شرِیعت سے کَیسی مُحبّترکھتاہُوں ۔مُجھے دِن بھر اُسی کا دِھیان رہتا ہے۔
98. تیرے فرمان مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہدانِش مند بناتے ہیں۔کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔
99. مَیں اپنے سب اُستادوں سے عقل مند ہُوںکیونکہ تیری شہادتوں پر میرا دِھیان رہتا ہے۔
100. مَیں عُمر رسِیدہ لوگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوںکیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا ہے۔
101. مَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھّے ہیںتاکہ تیری شرِیعت پر عمل کرُوں۔
102. مَیں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کِیاکیونکہ تُو نے مُجھے تعلِیم دی ہے۔
103. تیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیرین ہیں !وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں ۔
104. تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہےاِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔
105. ( نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغاور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔
106. مَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم ہُوںکہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کرُوں گا۔
107. مَیں بڑی مُصِیبت میں ہُوں۔اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
108. اَے خُداوند! میرے مُنہ سے رضا کی قُربانِیاںقبُول فرمااور مُجھے اپنے احکام کی تعلِیم دے۔