103. تیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیرین ہیں !وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں ۔
104. تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہےاِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔
105. ( نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغاور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔
106. مَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم ہُوںکہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کرُوں گا۔
107. مَیں بڑی مُصِیبت میں ہُوں۔اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
108. اَے خُداوند! میرے مُنہ سے رضا کی قُربانِیاںقبُول فرمااور مُجھے اپنے احکام کی تعلِیم دے۔
109. میری جان ہمیشہ ہتھیلی پر ہےتَو بھی مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔
110. شرِیروں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہےتَو بھی مَیں تیرے قوانِین سے نہیں بھٹکا۔
111. مَیں نے تیری شہادتوں کو اپنی ابدی مِیراث بنایا ہےکیونکہ اُن سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔
112. مَیں نے ہمیشہ کے لِئے آخِر تکتیرے آئِین ماننے پر دِل لگایا ہے۔
113. ( سامک) مُجھے دو دِلوں سے نفرت ہے۔پر تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔
114. تُو میرے چُھپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
115. اَے بدکردارو! مُجھ سے دُور ہو جاؤتاکہ مَیں اپنے خُدا کے فرمان پر عمل کرُوں۔
116. تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے سنبھال تاکہ زِندہ رہُوںاور مُجھے اپنے اِعتماد سے شرمِندگی نہ اُٹھانے دے ۔
117. مُجھے سنبھال اور مَیں سلامت رہُوں گااور ہمیشہ تیرے آئِین کا لِحاظ رکھُّوں گا۔
118. تُو نے اُن سب کو حقِیر جانا ہے جو تیرے آئِین سےبھٹک جاتے ہیںکیونکہ اُن کی دغابازی عبث ہے۔
119. تُو زمِین کے سب شرِیروں کو مَیل کی طرح چھانٹدیتا ہے ۔اِس لِئے مَیں تیری شہادتوں کو عزِیز رکھتا ہُوں۔