16. رُوت نے کہا تُو مِنّت نہ کر کہ مَیں تُجھے چھوڑُوں اور تیرے پِیچھے سے لَوٹ جاؤں کیونکہ جہاں تُو جائے گی مَیں جاؤں گی اور جہاں تُو رہے گی مَیں رہُوں گی ۔ تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خُدا میرا خُدا ہو گا۔
17. جہاں تُو مَرے گی مَیں مرُوں گی اور وہِیں دفن بھی ہُوں گی ۔ خُداوند مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر مَوت کے سِوا کوئی اَور چِیز مُجھ کو تُجھ سے جُدا کر دے۔
18. جب اُس نے دیکھا کہ اُس نے اُس کے ساتھ چلنے کی ٹھان لی ہے تو اُس سے اَور کُچھ نہ کہا۔
19. سو وہ دونوں چلتے چلتے بَیت لحم میں آئِیں ۔ جب وہ بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں تو سارے شہر میں دُھوم مچی اور عَورتیں کہنے لگِیں کہ کیا یہ نعو می ہے؟۔
20. اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو نعو می نہیں بلکہ مارا کہو اِس لِئے کہ قادرِ مُطلق میرے ساتھ نِہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔
21. مَیں بھری پُوری گئی اور خُداوند مُجھ کو خالی پھیر لایا۔ پس تُم کیوں مُجھے نعو می کہتی ہو حالانکہ خُداوند میرے خِلاف مُدّعی ہُؤا اور قادرِ مُطلق نے مُجھے دُکھ دِیا؟۔
22. غرض نعو می لَوٹی اور اُس کے ساتھ اُس کی بہُو موآبی رُوت تھی جو موآ ب کے مُلک سے یہاں آئی اور وہ دونوں جَو کاٹنے کے مَوسم میں بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں۔