4. تب اُن وزِیروں اور ناظِموں نے چاہا کہ مُلک داری میں دانی ایل پرقصُور ثابِت کریں لیکن وہ کوئی مَوقع یا قصُور نہ پا سکے کیونکہ وہ دِیانت دار تھا اور اُس میں کوئی خطا یا تقصِیر نہ تھی۔
5. تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِس دانی ایل کو اُس کے خُدا کی شرِیعت کے سِوا کِسی اَور بات میں قصُور وار نہ پائیں گے۔
6. پس یہ وزِیر اور ناظِم بادشاہ کے حضُور جمع ہُوئے اور اُس سے یُوں کہنے لگے کہ اَے دارا بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔