دانی ایل 4:12-31 Urdu Bible Revised Version (URD)

12. اُس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا اور اُس میں سب کے لِئے خُوراک تھی ۔ مَیدان کے چرِندے اُس کے سایہ میں اور ہوا کے پرِندے اُس کی شاخوں پر بسیرا کرتے تھے اور تمام بشر نے اُس سے پرورِش پائی۔

13. مَیں نے اپنے پلنگ پر اپنی دِماغی رویا پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا۔

14. اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر یُوں کہا کہ درخت کو کاٹو ۔ اُس کی شاخیں تراشو اور اُس کے پتّے جھاڑو اور اُس کا پَھل بِکھیر دو چرِندے اُس کے نِیچے سے چلے جائیں اور پرِندے اُس کی شاخوں پر سے اُڑ جائیں۔

15. لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو ۔ ہاں لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤامَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو اور وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور اُس کا حِصّہ زمِین کی گھاس میں حَیوانوں کے ساتھ ہو۔

16. اُس کا دِل اِنسان کا دِل نہ رہے بلکہ اُس کو حَیوان کا دِل دِیا جائے اور اُس پر سات دَور گُذر جائیں۔

17. یہ حُکم نِگہبانوں کے فَیصلہ سے ہے اور یہ امر قُدسِیوں کے کہنے کے مُطابِق ہے تاکہ سب ذی حیات پہچان لیں کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمِیوں میں سے ادنیٰ آدمی کو اُس پر قائِم کرتا ہے۔

18. مَیں نبُوکد نضر بادشاہ نے یہ خواب دیکھا ہے اَے بیلطشضر تُو اِس کی تعبِیر بیان کر کیونکہ میری مملکت کے تمام حکِیم مُجھ سے اُس کی تعبِیر بیان نہیں کر سکتے لیکن تُو کر سکتا ہے کیونکہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں مَوجُود ہے۔

19. تب دانی ایل جِس کا نام بیلطشضر ہے ایک ساعت تک سراسِیمہ رہا اور اپنے خیالات میں پریشان ہُؤا ۔ بادشاہ نے اُس کہا اَے بیلطشضر خواب اور اُس کی تعبِیر سے تُو پریشان نہ ہو ۔بیلطشضر نے جواب دِیا اَے میرے خُداوند یہ خواب تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کے لِئے اور اُس کی تعبِیر تیرے دُشمنوں کے لِئے ہو۔

20. وہ درخت جو تُو نے دیکھا کہ بڑھا اور مضبُوط ہُؤا جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور زمِین کی اِنتِہاتک دِکھائی دیتا تھا۔

21. جِس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا۔ جِس میں سب کے لِئے خُوراک تھی۔ جِس کے سایہ میں مَیدان کے چرِندے اور شاخوں پر ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے تھے۔

22. اَے بادشاہ وہ تُو ہی ہے جو بڑھا اور مضبُوط ہُؤا کیونکہ تیری بزُرگی بڑھی اور آسمان تک پُہنچی اور تیری سلطنت زمِین کی اِنتہا تک۔

23. اور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور جب تک اُس پر سات دَور نہ گُذر جائیں اُس کا بخرہ زمِین کے حَیوانوں کے ساتھ ہو۔

24. اَے بادشاہ اِس کی تعبِیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُؤا ہے یِہی ہے۔

25. کہ تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تَو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور تُو بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور آسمان کی شبنم سے تر ہو گا اور تُجھ پر سات دَور گُذر جائیں گے ۔ تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ اِنسان کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔

26. اور یہ جو اُنہوں نے حُکم کِیا کہ درخت کی جڑوں کے کُندہ کو باقی رہنے دو اُس کا مطلب یہ ہے کہ جب تُو معلُوم کر چُکے گا کہ بادشاہی کا اِقتدار آسمان کی طرف سے ہے تو تُو اپنی سلطنت پر پِھر قائِم ہو جائے گا۔

27. اِس لِئے اَے بادشاہ تیرے حضُور میری صلاح قبُول ہو اور تُو اپنی خطاؤں کو صداقت سے اور اپنی بدکرداری کو مِسکِینوں پر رحم کرنے سے دُور کر ۔ مُمکن ہے کہ اِس سے تیرا اِطمِینان زِیادہ ہو۔

28. یہ سب کُچھ نبُوکد نضر بادشاہ پر گُذرا۔

29. ایک سال کے بعد وہ بابل کے شاہی محلّ میں ٹہل رہا تھا۔

30. بادشاہ نے فرمایا کیا یہ بابل ِاعظم نہیں جِس کو مَیں نے اپنی توانائی کی قُدرت سے تعمِیر کِیا ہے کہ داراُلسّلطنت اور میرے جاہ و جلال کا نمُونہ ہو؟۔

31. بادشاہ یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ اَے نبُوکد نضر بادشاہ تیرے حق میں یہ فتویٰ ہے کہ سلطنت تُجھ سے جاتی رہی۔

دانی ایل 4