6. اُس کا بدن زبرجد کی مانِند اور اُس کا چِہرہ بِجلی سا تھا اور اُس کی آنکھیں آتِشی چراغوں کی مانِند تھِیں ۔ اُس کے بازُو اور پاؤں رنگت میں چمکتے ہُوئے پِیتل سے تھے اور اُس کی آواز انبوہ کے شور کی مانِند تھی۔
7. مَیں دانی ایل ہی نے یہ رویا دیکھی کیونکہ میرے ساتھِیوں نے رویا نہ دیکھی لیکن اُن پر بڑی کپکپی طاری ہُوئی اور وہ اپنے آپ کو چُھپانے کو بھاگ گئے۔
8. سو مَیں اکیلا رہ گیا اور یہ بڑی رویا دیکھی اور مُجھ میں تاب نہ رہی کیونکہ میری تازگی پژمُردگی سے بدل گئی اور میری طاقت جاتی رہی۔
9. پر مَیں نے اُس کی آواز اور باتیں سُنِیں اور مَیں اُس کی آواز اور باتیں سُنتے وقت مُنہ کے بل بھاری نِیند میں پڑ گیا اور میرا مُنہ زمِین کی طرف تھا۔