22. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ سب مُلکِ مِصر میں اِنسان اور حَیوان اور کھیت کی سبزی پر جو مُلکِ مِصر میں ہے اَولے گِریں۔
23. اور مُوسیٰ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی اور خُداوند نے رَعد اور اَولے بھیجے اور آگ زمِین تک آنے لگی اور خُداوند نے مُلکِ مِصر پر اَولے برسائے۔
24. پس اَولے گِرے اور اَولوں کے ساتھ آگ مِلی ہُوئی تھی اور وہ اَولے اَیسے بھاری تھے کہ جب سے مِصری قَوم آباد ہُوئی اَیسے اَولے مُلک میں کبھی نہیں پڑے تھے۔
25. اور اَولوں نے سارے مُلکِ مِصر میں اُن کو جو مَیدان میں تھے کیا اِنسان کیا حَیوان سب کو مارا اور کھیتوں کی ساری سبزی کو بھی اَولے مار گئے اور مَیدان کے سب درختوں کو توڑ ڈالا۔
26. مگر جشن کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اَولے نہیں گِرے۔
27. تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں نے اِس دفعہ گُناہ کِیا ۔ خُداوند صادِق ہے اور مَیں اور میری قَوم ہم دونوں بدکار ہیں۔
28. خُداوند سے شِفاعت کرو کیونکہ یہ زور کا گرجنا اور اَولوں کا برسنا بُہت ہو چُکا اور مَیں تُم کو جانے دُوں گا اور تُم اب رُکے نہیں رہو گے۔
29. تب مُوسیٰ نے اُسے کہا کہ مَیں شہر سے باہر نِکلتے ہی خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلاؤُں گا اور رَعد مَوقُوف ہو جائے گا اور اَولے بھی پِھر نہ پڑیں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا خُداوند ہی کی ہے۔