6. چُنانچہ جِتنا پانی مِصر میں تھا اُس پر ہارُو ن نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مینڈک چڑھ آئے اور مُلکِ مِصر کو ڈھانک لِیا۔
7. اور جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا اور مُلکِ مِصر پر مینڈک چڑھا لائے۔
8. تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ خُداوند سے شِفاعت کرو کہ مینڈکوں کو مُجھ سے اور میری رعیّت سے دَفع کرے اور مَیں اِن لوگوں کو جانے دُوں گا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
9. مُوسیٰ نے فِرعو ن سے کہا تُجھے مُجھ پر یِہی فخر رہے! مَیں تیرے اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت کے واسطے کب کے لِئے شِفاعت کرُوں کہ مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے دَفع ہوں اور دریا ہی میں رہیں؟۔
10. اُس نے کہا کل کے لِئے ۔تب اُس نے کہا تیرے ہی کہنے کے مُطابِق ہو گا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کوئی نہیں۔
11. اور مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے اور تیرے نوکروں سے اور تیری رعیّت سے دُور ہو کر دریا ہی میں رہا کریں گے۔
12. پِھرمُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعو ن پر بھیجے تھے فریاد کی۔
13. اور خُداوند نے مُوسیٰ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔
14. اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔
15. پر جب فِرعو ن نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
16. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا ہارُو ن سے کہہ اپنی لاٹھی بڑھا کر زمِین کی گَرد کو مار تاکہ وہ تمام مُلکِ مِصر میں جُوئیں بن جائے۔