12. پِھرمُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعو ن پر بھیجے تھے فریاد کی۔
13. اور خُداوند نے مُوسیٰ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔
14. اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔
15. پر جب فِرعو ن نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
16. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا ہارُو ن سے کہہ اپنی لاٹھی بڑھا کر زمِین کی گَرد کو مار تاکہ وہ تمام مُلکِ مِصر میں جُوئیں بن جائے۔
17. اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور ہارُو ن نے اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ بڑھایا اور زمِین کی گَرد کو مارا اور اِنسان اور حَیوان پر جُوئیں ہو گئیں اور تمام مُلکِ مِصر میں زمِین کی ساری گَرد جُوئیں بن گئی۔
18. اور جادُوگروں نے کوشِش کی کہ اپنے جادُو سے جُوئیں پَیدا کریں پر نہ کر سکے اور اِنسان اور حَیوان دونوں پر جُوئیں چڑھی رہِیں۔
19. تب جادُوگروں نے فِرعو ن سے کہا کہ یہ خُدا کا کام ہے پر فِرعون کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
20. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا صُبح سویرے اُٹھ کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑا ہونا ۔ وہ دریا پر آئے گا ۔ سو تُو اُس سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔