6. سو تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکال لُوں گا ۔ اور مَیں تُم کو اُن کی غُلامی سے آزاد کرُوں گا اور مَیں اپنا ہاتھ بڑھا کر اور اُن کو بڑی بڑی سزائیں دے کر تُم کو رہائی دُوں گا۔
7. اور مَیں تُم کو لے لُوں گا کہ میری قَوم بن جاؤ اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکالتا ہُوں۔
8. اور جِس مُلک کو ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی تھی اُس میں تُم کو پُہنچا کر اُسے تُمہاری مِیراث کر دُوں گا ۔ خُداوند مَیں ہُوں۔
9. اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو یہ باتیں سُنا دِیں پر اُنہوں نے دِل کی کُڑھن اور غُلامی کی سختی کے سبب سے مُوسیٰ کی بات نہ سُنی۔
10. پِھر خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا۔
11. کہ جا کر مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک میں سے جانے دے۔
12. مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ دیکھ بنی اِسرائیل نے تو میری سُنی نہیں ۔ پس مَیں جو نامختُون ہونٹ رکھتا ہُوں فِرعو ن میری کیوں کر سُنے گا؟۔
13. تب خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بنی اِسرائیل اور مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے حق میں اِس مضمُون کا حُکم دِیا کہ وہ بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لے جائیں۔
14. اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے رُوبِن جو اِسرا ئیل کا پہلوٹھا تھا ۔ اُس کے بیٹے حنُوک اور فلُّو اور حسرو ن اور کَرمی تھے ۔ یہ رُوبِن کے گھرانے تھے۔
15. بنی شمعُون یہ تھے ۔ یمو ئیل اور یمین اور اُہد اور یکین اورصُحر اور ساؤُ ل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا ۔ یہ شمعُو ن کے گھرانے تھے۔
16. اور بنی لاوی جِن سے اُن کی نسل چلی اُن کے نام یہ ہیں ۔ جیرسون اور قہا ت اور مرار ی ۔ اور لاو ی کی عُمر ایک سو سَینتِیس برس کی ہُوئی۔
17. بنی جیرسون لِبنی اور سِمعی تھے ۔ اِن ہی سے اِن کے خاندان چلے۔
18. اور بنی قہا ت عَمرا م اور اِضہار اور حبرو ن اور عُزِّئیل تھے اور قہات کی عُمر ایک سو تَینتِیس برس کی ہُوئی۔
19. اور بنی مراری مَحلی اور مو شی تھے ۔ لاوِیوں کے گھرانے جِن سے اُن کی نسل چلی یِہی تھے۔
20. اور عَمرا م نے اپنے باپ کی بہن یوکبد سے بیاہ کِیا ۔ اُس عَورت کے اُس سے ہارُو ن اور مُوسیٰ پَیدا ہُوئے اور عَمرا م کی عُمر ایک سَو سیَنتِیس برس کی ہُوئی۔
21. بنی اِضہار قورَح اورنفج اور زِکر ی تھے۔