15. اور اُس نے لوگوں سے کہا کہ تِیسرے دِن تیّار رہنا اور عَورت کے نزدِیک نہ جانا۔
16. جب تِیسرا دِن آیا تو صُبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بِجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرنا کی آواز بُہت بُلند ہُوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے۔
17. اور مُوسیٰ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آکھڑے ہُوئے۔
18. اور کوہِ سینا اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔
19. اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔
20. اور خُداوند کوہِ سینا کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰ کو بُلایا ۔ سو مُوسیٰ اُوپر چڑھ گیا۔
21. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بَہُتیرے ہلاک ہو جائیں۔
22. اور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
23. تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہِ سینا پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تُو نے تو ہم کو تاکیداً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگِرد حدّ بندی کر کے اُسے پاک رکھّو۔
24. خُداوند نے اُسے کہا نِیچے اُتر جا اور ہارُون کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر آپر کاہِن اور عوام حدّیں توڑ کر خُداوند کے پاس اُوپر نہ آئیں تا نہ ہو کہ وہ اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
25. چُنانچہ مُوسیٰ نِیچے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُن کو بتائیں۔