3. وہاں اُن لوگوں کو بڑی پِیاس لگی ۔ سو وہ لوگ مُوسیٰ پر بُڑبُڑانے لگے اور کہا کہ تُو ہم کو اور ہمارے بچّوں اور چَوپایوں کو پِیاسا مارنے کے لِئے ہم لوگوں کو کیوں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا؟۔
4. مُوسیٰ نے خُداوند سے فریاد کر کے کہا کہ مَیں اِن لوگوں سے کیا کرُوں؟ وہ سب تو ابھی مُجھے سنگسار کرنے کو تیّار ہیں۔
5. خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے آگے ہو کر چل اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند کو اپنے ساتھ لے لے اور جِس لاٹھی سے تُو نے دریا پر مارا تھا اُسے اپنے ہاتھ میں لیتا جا۔
6. دیکھ مَیں تیرے آگے جا کر وہاں حورِب کی ایک چٹان پر کھڑا رہُوں گا اور تُو اُس چٹان پر مارنا تو اُس میں سے پانی نِکلے گا کہ یہ لوگ پِئیں ۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کے سامنے یہی کِیا۔
7. اور اُس نے اُس جگہ کا نام مسّہ اور مریبہ رکھا کیونکہ بنی اِسرائیل نے وہاں جھگڑا کِیا اور یہ کہہ کر خُداوند کا اِمتِحان کِیا کہ خُداوند ہمارے بِیچ میں ہے یا نہیں۔
8. تب عمالِیقی آکر رفید یم میں بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے۔
9. اور مُوسیٰ نے یشُوع سے کہا کہ ہماری طرف کے کُچھ آدمی چُن کر لے جا اور عمالِیقیوں سے لڑ اور مَیں کل خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر کھڑا رہُوں گا۔