3. اور بنی اِسرائیل کہنے لگے کاش کہ ہم خُداوند کے ہاتھ سے مُلکِ مِصر میں جب ہی مار دِئے جاتے جب ہم گوشت کی ہانڈیوں کے پاس بَیٹھ کر دِل بھر کر روٹی کھاتے تھے کیونکہ تُم تو ہم کو اِس بیابان میں اِسی لِئے لے آئے ہو کہ سارے مجمع کو بُھوکا مارو۔
4. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں آسمان سے تُم لوگوں کے لِئے روٹیاں برساؤُں گا ۔ سو یہ لوگ نِکل نِکل کر فقط ایک ایک دِن کا حِصّہ ہر روز بٹور لِیا کریں کہ اِس سے مَیں اِن کی آزمایش کرُوں گا کہ وہ میری شرِیعت پر چلیں گے یا نہیں۔
5. اور چھٹے دِن اَیسا ہو گا کہ جِتنا وہ لا کر پکائیں گے وہ اُس سے جِتنا روز جمع کرتے ہیں دُونا ہو گا۔
6. تب مُوسیٰ اور ہارُو ن نے سب بنی اِسرائیل سے کہا کہ شام کو تُم جان لو گے کہ جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہے وہ خُداوند ہے۔
7. اور صُبح کو تُم خُداوند کا جلال دیکھو گے کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑانے لگتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہم کَون ہیں جو تُم ہم پر بُڑبُڑاتے ہو؟۔
8. اور مُوسیٰ نے یہ بھی کہا کہ شام کو خُداوند تم کو کھانے کو گوشت اور صُبح کوروٹی پیٹ بھر کے دے گا کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑاتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہماری کیا حقیِقت ہے ؟ تُمہارا بُڑبُڑانا ہم پر نہیں بلکہ خُداوند پر ہے۔
9. پِھر مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم خُداوند کے نزدِیک آؤ کیونکہ اُس نے تُمہارا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے۔
10. اور جب ہارُو ن بنی اِسرائیل کی جماعت سے یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اُنہوں نے بیابان کی طرف نظر کی اور اُن کو خُداوند کا جلال بادل میں دِکھائی دِیا۔
11. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
12. مَیں نے بنی اِسرائیل کا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے ۔ سو تُو اُن سے کہہ دے کہ شام کو تُم گوشت کھاؤ گے اور صُبح کو تُم روٹی سے سیر ہو گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
13. اور یُوں ہُؤا کہ شام کو اِتنی بٹیریں آئیں کہ اُن کی خَیمہ گاہ کو ڈھانک لِیا اور صُبح کو خَیمہ گاہ کے آس پاس اَوس پڑی ہُوئی تھی۔
14. اور جب وہ اَوس جو پڑی تھی سُوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چِیز اَیسی چھوٹی جَیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں زمِین پر پڑی ہے۔