26. چھ دِن تک تُم اُسے جمع کرنا پر ساتویں دِن سبت ہے ۔ اُس میں وہ نہیں مِلے گا۔
27. اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُن میں سے بعض آدمی مَنّ بٹورنے گئے پر اُن کو کُچھ نہیں مِلا۔
28. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُم لوگ کب تک میرے حُکموں اور شریعت کے ماننے سے اِنکار کرتے رہو گے؟۔
29. دیکھو چُونکہ خُداوند نے تُم کو سبت کا دِن دِیا ہے اِسی لِئے وہ تُم کو چھٹے دِن دو دِن کا کھانا دیتا ہے ۔ سو تُم اپنی اپنی جگہ رہو اور ساتویں دِن کوئی اپنی جگہ سے باہر نہ جائے۔
30. چُنانچہ لوگوں نے ساتویں دِن آرام کِیا۔
31. اور بنی اِسرائیل نے اُس کا نام مَنّ رکھّا اور وہ دھنئے کے بِیج کی طرح سفید اور اُس کا مزہ شہد کے بنے ہُوئے پُوئے کی طرح تھا۔
32. اور مُوسیٰ نے کہا خُداوند یہ حُکم دیتا ہے کہ اِس کاایک اومر بھر کر اپنی نسل کے لِئے رکھ لو تاکہ وہ اُس روٹی کو دیکھے جو مَیں نے تُم کو بیابان میں کِھلائی جب مَیں تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔
33. اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا ایک مرتبان لے اور ایک اومر مَنّ اُس میں بھر کر اُسے خُداوند کے آگے رکھ دے تاکہ وہ تُمہاری نسل کے لِئے رکھّا رہے۔
34. اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق ہارُو ن نے اُسے شہادت کے صندُوق کے آگے رکھ دِیا تاکہ وہ رکھّا رہے۔
35. اور بنی اِسرائیل جب تک آباد مُلک میں نہ آئے یعنی چالِیس برس تک مَنّ کھاتے رہے ۔ الغرض جب تک وہ مُلکِ کنعا ن کی حُدُود تک نہ آئے مَنّ کھاتے رہے۔
36. اور ایک اومر ایفہ کا دسواں حِصّہ ہے۔