41. اور اُن چار سَو تیس برسوں کے گُذر جانے پر ٹِھیک اُسی روز خُداوند کا سارا لشکر مُلکِ مِصر سے نِکل گیا۔
42. یہ وہ رات ہے جِسے خُداوند کی خاطِر ماننا بُہت مُناسِب ہے کیونکہ اِس میں وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ۔ خُداوند کی یہ وُہی رات ہے جِسے لازِم ہے کہ سب بنی اِسرائیل نسل در نسل خُوب مانیں۔
43. پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ فَسح کی رسم یہ ہے کہ کوئی بیگانہ اُسے کھانے نہ پائے۔
44. لیکن اگر کوئی شخص کِسی کا زر خرِید غُلام ہو اور تُو نے اُس کا خَتنہ کر دِیا ہو تو وہ اُسے کھائے۔
45. پر اجنبی اور مزدُور اُسے کھانے نہ پائے۔