31. تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔
32. اور اپنے کہنے کے مُطابِق اپنی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اور میرے لِئے بھی دُعا کرنا۔
33. اور مِصری اُن لوگوں سے بجِد ہونے لگے تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے جلد باہر چلتا کریں کیونکہ وہ سمُجھے کہ ہم سب مَر جائیں گے۔
34. سو اِن لوگوں نے اپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو بغَیر خمِیر دئِے لگنوں سمیت کپڑوں میں باندھ کر اپنے کندھوں پر دھر لِیا۔
35. اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق یہ بھی کِیا کہ مِصریوں سے سونے چاندی کے زیور اور کپڑے مانگ لِئے۔
36. اور خُداوند نے اُن لوگوں کو مِصریوں کی نِگاہ میں اَیسی عِزّت بخشی کہ جو کُچھ اُنہوں نے مانگا اُنہوں نے دے دِیا سو اُنہوں نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔
37. اور بنی اِسرائیل نے رعمسیس سے سکّات تک پَیدل سفر کِیا اور بال بچّوں کو چھوڑ کر وہ کوئی چھ لاکھ مَرد تھے۔
38. اور اُن کے ساتھ ایک مِلی جُلی گروہ بھی گئی اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور بُہت چَوپائے اُن کے ساتھ تھے۔
39. اور اُنہوں نے اُس گُندھے ہُوئے آٹے کی جِسے وہ مِصر سے لائے تھے بے خمِیری روٹیاں پکائِیں کیونکہ وہ اُس میں خمِیر دینے نہ پائے تھے اِس لِئے کہ وہ مِصر سے اَیسے جبراً نِکال دِئے گئے کہ وہاں ٹھہر نہ سکے اور نہ کُچھ کھانا اپنے لِئے تیّار کرنے پائے۔