22. اور تُم زُوفے کا ایک گُچھّا لے کر اُس خُون میں جو باسن میں ہو گا ڈبونا اور اُسی باسن کے خُون میں سے کُچھ اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر لگا دینا اور تُم میں سے کوئی صُبح تک اپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔
23. کیونکہ خُداوند مِصریوں کو مارتا ہُؤا گُذرے گا اور جب خُداوند اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر خُون دیکھے گا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو تُم کو مارنے کے لِئے گھر کے اندر آنے نہ دے گا۔
24. اور تُم اِس بات کو اپنے اور اپنی اَولاد کے لِئے ہمیشہ کی رسم کر کے ماننا۔
25. اور جب تُم اُس مُلک میں جو خُداوند تُم کو اپنے وعدہ کے مُوافِق دے گا داخِل ہو جاؤ تو اِس عِبادت کو برابر جاری رکھنا۔
26. اور جب تُمہاری اَولاد تُم سے پُوچھے کہ اِس عِبادت سے تُمہارا مقصد کیا ہے؟۔
27. تو تُم یہ کہنا کہ یہ خُداوند کی فَسح کی قُربانی ہے جو مِصر میں مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ گیا اور یُوں ہمارے گھروں کو بچا لِیا ۔تب لوگوں نے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
28. اور بنی اِسرائیل نے جا کر جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو فرمایا تھا ویسا ہی کِیا۔
29. اور آدھی رات کو خُداوند نے مُلکِ مِصر کے سب پہلَوٹھوں کو فِرعو ن جو اپنے تخت پر بَیٹھا تھا اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ قَیدی جو قَیدخانہ میں تھا اُس کے پہلَوٹھے تک بلکہ چَوپایوں کے پہلَوٹھوں کو بھی ہلاک کر دِیا۔
30. اور فِرعو ن اور اُس کے سب نوکر اور سب مِصری رات ہی کو اُٹھ بَیٹھے اور مِصر میں بڑا کُہرام مچا کیونکہ ایک بھی اَیسا گھر نہ تھا جِس میں کوئی نہ مَرا ہو۔
31. تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔