اور فرمانروا بیرُونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور پھاٹک کی چَوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اور اُس کی سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں گے اور وہ پھاٹک کے آستانہ پر سِجدہ کر کے باہر نِکلے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا۔