2. اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اِسرائیل کے خُدا کا جلال مشرِق کی طرف سے آیا اور اُس کی آواز سَیلاب کے شور کی سی تھی اور زمِین اُس کے جلال سے مُنوّر ہو گئی۔
3. اور یہ اُس رویا کی نُمایش کے مُطابِق تھا جو مَیں نے دیکھی تھی ۔ ہاں اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وقت دیکھی تھی جب مَیں شہر کو برباد کرنے آیا تھا اور یہ رویتیں اُس رویا کی مانِند تھِیں جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارہ پر دیکھی تھی ۔ تب مَیں مُنہ کے بل گِرا۔
4. اور خُداوند کا جلال اُس پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے ہَیکل میں داخِل ہُؤا۔
5. اور رُوح نے مُجھے اُٹھا کر اندرُونی صحن میں پُہنچا دِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل خُداوند کے جلال سے معمُور ہے۔
6. اور مَیں نے کِسی کی آواز سُنی جو ہَیکل میں سے میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور ایک شخص میرے پاس کھڑا تھا۔
7. اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کُرسی ہے جہاں مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ابد تک رہُوں گا اور بنی اِسرائیل اور اُن کے بادشاہ پِھر کبھی میرے مُقدّس نام کو اپنی بدکاری اوراپنے بادشاہوں کی لاشوں سے اُن کے مَرنے پر ناپاک نہ کریں گے۔
8. کیونکہ وہ اپنے آستانے میرے آستانوں کے پاس اور اپنی چَوکھٹیں میری چَوکھٹوں کے پاس لگاتے تھے اور میرے اور اُن کے درمِیان صِرف ایک دِیوار تھی ۔ اُنہوں نے اپنے اُن گِھنَونے کاموں سے جو اُنہوں نے کِئے میرے مُقدّ س نام کو ناپاک کِیا اِس لِئے مَیں نے اپنے قہر میں اُن کو ہلاک کِیا۔
9. پس اب وہ اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مُجھ سے دُور کر دیں تو مَیں ابد تک اُن کے درمِیان رہُوں گا۔
10. اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کو یہ گھر دِکھا تاکہ وہ اپنی بدکرداری سے شرمِندہ ہو جائیں اور اِس نمُونہ کو ناپیں۔