29. اور جب مَیں اُن کے تمام مکرُوہ کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے ہیں مُلک کو وِیران اور باعِث حَیرت بناؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
30. پر اَے آدم زاد فی الحال تیری قَوم کے فرزند دِیواروں کے پاس اور گھروں کے آستانوں پر تیری بابت گُفتگُو کرتے ہیں اور ایک دُوسرے سے کہتے ہیں ہاں ہر ایک اپنے بھائی سے یُوں کہتا ہے چلو وہ کلام سُنیں جو خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا ہے۔
31. وہ اُمّت کی طرح تیرے پاس آتے اور میرے لوگوں کی مانِند تیرے آگے بَیٹھتے اور تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنے مُنہ سے تو بُہت مُحبّت ظاہر کرتے ہیں پر اُن کا دِل لالچ پر دَوڑتا ہے۔
32. اور دیکھ تُو اُن کے لِئے نِہایت مرغُوب سرودی کی مانِند ہے جو خُوش الحان اور ماہِر ساز بجانے والا ہو کیونکہ وہ تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے۔
33. اور جب یہ باتیں وقُوع میں آئیں گی (دیکھ وہ جلد وقُوع میں آنے والی ہیں) تب وہ جانیں گے کہ اُن کے درمِیان ایک نبی تھا۔