1. پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
2. کہ اَے آدم زاد کیا تُو اِلزام نہ لگائے گا؟ کیا تُو اِس خُونی شہر کو مُلزم نہ ٹھہرائے گا؟ تُو اِس کے سب نفرتی کام اِس کو دِکھا۔
3. اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے شہر تُو اپنے اندر خُون ریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تُو اپنے واسطے بُتوں کو اپنے ناپاک کرنے کے لِئے بناتا ہے۔
4. تُو اُس خُون کے سبب سے جو تُو نے بہایا مُجرِم ٹھہرا اور تُو بُتوں کے باعِث جِن کو تُو نے بنایا ہے ناپاک ہُؤا ۔ تُو اپنے وقت کو نزدِیک لاتا ہے اور اپنے ایّام کے خاتِمہ تک پُہنچا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے اقوام کی ملامت کا نِشانہ اور مُمالِک کا ٹھٹّھا بنایا ہے۔
5. تُجھ سے دُور و نزدِیک کے سب لوگ تیری ہنسی اُڑائیں گے کیونکہ تُو فسادی اور بدنام مشہُور ہے۔
6. دیکھ اِسرائیل کے اُمرا سب کے سب جو تُجھ میں ہیں مقدُور بھر خُون ریزی پر مُستعِد تھے۔
7. تیرے اندر اُنہوں نے ماں باپ کو حقِیر جانا ہے ۔ تیرے اندر اُنہوں نے پردیسِیوں پر ظُلم کِیا ۔ تیرے اندر اُنہوں نے یتِیموں اور بیواؤں پر سِتم کِیا ہے۔
8. تُو نے میری پاک چِیزوں کو ناچِیز جانا اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔