8. پِھر مَیں نے تیری طرف گُذر کِیا اور تُجھ پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تُو عِشق انگیز عُمر کو پُہنچ گئی ہے پس مَیں نے اپنا دامن تُجھ پر پَھیلایا اور تیری برہنگی کو چُھپایا اور قَسم کھا کر تُجھ سے عہد باندھا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور تُو میری ہو گئی۔
9. پِھر مَیں نے تُجھے پانی سے غُسل دِیا اور تیرا خُون بِالکُل دھو ڈالا اور تُجھ پر عِطر مَلا۔
10. اور مَیں نے تُجھے زردوز لِباس سے مُلبّس کِیا اورتُخس کی کھال کی جُوتی پہنائی ۔ نفِیس کتان سے تیرا کمربند بنایا اور تُجھے سراسر ریشم سے مُلبّس کِیا۔
11. مَیں نے تُجھے زیور سے آراستہ کِیا ۔ تیرے ہاتھوں میں کنگن پہنائے اور تیرے گلے میں طَوق ڈالا۔
12. اور مَیں نے تیری ناک میں نتھ اور تیرے کانوں میں بالِیاں پہنائِیں اور ایک خُوب صُورت تاج تیرے سر پر رکھّا۔
13. اور تُو سونے چاندی سے آراستہ ہُوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چِکن دوزی کی تھی اور تُو مَیدہ اور شہد اور چِکنائی کھاتی تھی اور تُو نِہایت خُوب صُورت اور اِقبال مند ملِکہ ہو گئی۔
14. اور اقوامِ عالَم میں تیری خُوب صُورتی کی شُہرت پَھیل گئی کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ تُو میرے اُس جلال سے جو مَیں نے تُجھے بخشا کامِل ہو گئی تھی۔
15. لیکن تُو نے اپنی خُوب صُورتی پر تکیہ کِیا اور اپنی شُہرت کے وسِیلہ سے بدکاری کرنے لگی اور ہر ایک کے ساتھ جِس کا تیری طرف گُذر ہُؤا خُوب فاحِشہ بنی اور اُسی کی ہو گئی۔
16. تُو نے اپنی پوشاک سے اپنے اُونچے مقام مُنقّش اورآراستہ کِئے اور اُن پر اَیسی بدکاری کی کہ نہ کبھی ہُوئی اور نہ ہو گی۔
17. اور تُو نے اپنے سونے چاندی کے نفِیس زیوروں سے جو مَیں نے تُجھے دِئے تھے اپنے لِئے مَردوں کی مُورتیں بنائِیں اور اُن سے بدکاری کی۔
18. اور اپنی زردوز پوشاکوں سے اُن کو مُلبّس کِیا اور میرا عِطر اور بخُور اُن کے سامنے رکھّا۔
19. اور میرا کھانا جو مَیں نے تُجھے دِیا یعنی مَیدہ اورچِکنائی اور شہد جو مَیں تُجھے کِھلاتا تھا تُو نے اُن کے سامنے خُوشبُو کے لِئے رکھّا ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ یُوں ہی ہُؤا۔
20. اور تُو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو جِن کو تُو نے میرے لِئے جنم دِیا لے کر اُن کے آگے قُربان کِیا تاکہ وہ اُن کو کھا جائیں ۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔
21. کہ تُو نے میرے بچّوں کو بھی ذبح کِیا اور اُن کو بُتوں کے لِئے آگ کے حوالہ کِیا؟۔
22. اورتُو نے اپنی تمام مکرُوہات اور بدکاری میں اپنے بچپن کے دِنوں کو جبکہ تُو ننگی اور برہنہ اپنے خُون میں لوٹتی تھی کبھی یاد نہ کِیا۔
23. اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اپنی اِس ساری بدکاری کے عِلاوہ افسوس! تُجھ پر افسوس!۔