12. اور مَیں نے تیری ناک میں نتھ اور تیرے کانوں میں بالِیاں پہنائِیں اور ایک خُوب صُورت تاج تیرے سر پر رکھّا۔
13. اور تُو سونے چاندی سے آراستہ ہُوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چِکن دوزی کی تھی اور تُو مَیدہ اور شہد اور چِکنائی کھاتی تھی اور تُو نِہایت خُوب صُورت اور اِقبال مند ملِکہ ہو گئی۔
14. اور اقوامِ عالَم میں تیری خُوب صُورتی کی شُہرت پَھیل گئی کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ تُو میرے اُس جلال سے جو مَیں نے تُجھے بخشا کامِل ہو گئی تھی۔
15. لیکن تُو نے اپنی خُوب صُورتی پر تکیہ کِیا اور اپنی شُہرت کے وسِیلہ سے بدکاری کرنے لگی اور ہر ایک کے ساتھ جِس کا تیری طرف گُذر ہُؤا خُوب فاحِشہ بنی اور اُسی کی ہو گئی۔
16. تُو نے اپنی پوشاک سے اپنے اُونچے مقام مُنقّش اورآراستہ کِئے اور اُن پر اَیسی بدکاری کی کہ نہ کبھی ہُوئی اور نہ ہو گی۔
17. اور تُو نے اپنے سونے چاندی کے نفِیس زیوروں سے جو مَیں نے تُجھے دِئے تھے اپنے لِئے مَردوں کی مُورتیں بنائِیں اور اُن سے بدکاری کی۔
18. اور اپنی زردوز پوشاکوں سے اُن کو مُلبّس کِیا اور میرا عِطر اور بخُور اُن کے سامنے رکھّا۔
19. اور میرا کھانا جو مَیں نے تُجھے دِیا یعنی مَیدہ اورچِکنائی اور شہد جو مَیں تُجھے کِھلاتا تھا تُو نے اُن کے سامنے خُوشبُو کے لِئے رکھّا ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ یُوں ہی ہُؤا۔
20. اور تُو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو جِن کو تُو نے میرے لِئے جنم دِیا لے کر اُن کے آگے قُربان کِیا تاکہ وہ اُن کو کھا جائیں ۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔
21. کہ تُو نے میرے بچّوں کو بھی ذبح کِیا اور اُن کو بُتوں کے لِئے آگ کے حوالہ کِیا؟۔
22. اورتُو نے اپنی تمام مکرُوہات اور بدکاری میں اپنے بچپن کے دِنوں کو جبکہ تُو ننگی اور برہنہ اپنے خُون میں لوٹتی تھی کبھی یاد نہ کِیا۔
23. اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اپنی اِس ساری بدکاری کے عِلاوہ افسوس! تُجھ پر افسوس!۔
24. تُو نے اپنے لِئے گُنبد بنایا اور ہر ایک بازار میں اُونچا مقام تیّار کِیا۔
25. تُو نے راستہ کے ہر کونے پر اپنا اُونچا مقام تعمِیرکِیا اور اپنی خُوب صُورتی کو نفرت انگیز کِیا اور ہرایک راہ گُذر کے لِئے اپنے پاؤں پسارے اور بدکاری میں ترقّی کی۔
26. اور تُو نے اہلِ مِصر اپنے پڑوسِیوں سے جو بڑے قدآورہیں بدکاری کی اور اپنی بدکاری کی کثرت سے مُجھے غضب ناک کِیا۔
27. پس دیکھ مَیں نے اپنا ہاتھ تُجھ پر چلایا اور تیرے وظِیفہ کو کم کر دِیا اور تُجھے تیری بدخواہ فلِستِیوں کی بیٹیوں کے قابُو میں کر دِیا جو تیری خراب روِش سے شرمِندہ ہوتی تِھیں۔
28. پِھر تُو نے اہلِ اسُور سے بدکاری کی کیونکہ تُوسیر نہ ہو سکتی تھی۔ہاں تُو نے اُن سے بھی بدکاری کی پر تَو بھی تُو آسُودہ نہ ہُوئی۔