حِزقی ایل 14:7-21 Urdu Bible Revised Version (URD)

7. کیونکہ ہر ایک جو بنی اِسرائیل میں سے یا اُن بے گانوں میں سے جو اِسرائیل میں رہتے ہیں مُجھ سے جُدا ہو جاتا ہے اور اپنے دِل میں اپنے بُت کو نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے کہ اُس کی معرفت مُجھ سے دریافت کرے اُس کو مَیں خُداوند آپ ہی جواب دُوں گا۔

8. اور میرا چِہرہ اُس کے خِلاف ہو گا اور مَیں اُس کو باعِثِ حَیرت و انگُشت نُما اور ضرب اُلمثل بناؤُں گا اور اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

9. اور اگر نبی فریب کھا کر کُچھ کہے تو مَیں خُداوند نے اُس نبی کو فریب دِیا اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں گا اور اُسے اپنے اِسرائیلی لوگوں میں سے نابُود کر دُوں گا۔

10. اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا کی برداشت کریں گے ۔ نبی کی بدکرداری کی سزا وَیسی ہی ہو گی جَیسی سوال کرنے والے کی بدکرداری کی۔

11. تاکہ بنی اِسرائیل پِھر مُجھ سے بھٹک نہ جائیں اور اپنی سب خطاؤں سے پِھر اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ میرے لوگ ہوں اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں۔

12. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

13. کہ اَے آدم زاد جب کوئی مُلک سخت خطا کر کے میرا گُنہگار ہو اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں اور اُس کی روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں اور اُس میں قحط بھیجُوں اور اُس کے اِنسان اور حَیوان کو ہلاک کرُوں۔

14. تو اگرچہ یہ تِین شخص نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں مَوجُود ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔

15. اگر مَیں کِسی مُلک میں مُہلِک درِندے بھیجُوں کہ اُس میں گشت کر کے اُسے تباہ کریں اور وہ یہاں تک وِیران ہو جائے کہ درِندوں کے سبب سے کوئی اُس میں سے گُذر نہ سکے۔

16. تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی وہ نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو ۔ فقط وہ خُود ہی بچیں گے اور مُلک وِیران ہو جائے گا۔

17. یا اگر مَیں اُس مُلک پر تلوار بھیجُوں اور کہُوں کہ اَے تلوار مُلک میں گُذر کر اور مَیں اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔

18. تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو بلکہ فقط وہ خُود ہی بچ جائیں گے۔

19. یا اگر مَیں اُس مُلک میں وبا بھیجُوں اور خُون ریزی کرا کر اپنا قہر اُس پر نازِل کرُوں کہ وہاں کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔

20. اگرچہ نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ نہ بیٹے کو بچا سکیں گے نہ بیٹی کو بلکہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔

21. پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اپنی چار بڑی بلائیں یعنی تلوار اور قحط اور مُہلِک درِندے اور وبا یروشلیِم پر بھیجُوں کہ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں تو کیا حال ہو گا؟۔

حِزقی ایل 14