3. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ احمق نبِیوں پر افسوس جو اپنی ہی رُوح کی پَیروی کرتے ہیں اور اُنہوں نے کُچھ نہیں دیکھا۔
4. اَے اِسرائیل تیرے نبی اُن لومڑیوں کی مانِند ہیں جو وِیرانوں میں رہتی ہیں۔
5. تُم رخنوں پر نہیں گئے اور نہ بنی اِسرائیل کے لِئے فصِیل بنائی تاکہ وہ خُداوند کے دِن جنگ گاہ میں کھڑے ہوں۔
6. اُنہوں نے باطِل اور جُھوٹا شگُون دیکھا ہے جو کہتے ہیں کہ خُداوند فرماتا ہے اگرچہ خُداوند نے اُن کو نہیں بھیجا اور لوگوں کو اُمّید دِلاتے ہیں کہ اُن کی بات پُوری ہو جائے گی۔
7. کیا تُم نے باطِل رویا نہیں دیکھی؟ کیا تُم نے جُھوٹی غَیب دانی نہیں کی کیونکہ تُم کہتے ہو کہ خُداوند نے فرمایا ہے اگرچہ مَیں نے نہیں فرمایا؟۔
8. اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے جُھوٹ کہا ہے اور بُطلان دیکھا اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارا مُخالِف ہُوں۔
9. اور میرا ہاتھ اُن نبِیوں پر جو بُطلان دیکھتے ہیں اور جُھوٹی غَیب دانی کرتے ہیں چلے گا نہ وہ میرے لوگوں کے مجمع میں شامِل ہوں گے اور نہ اِسرائیل کے خاندان کے دفتر میں لِکھے جائیں گے اور نہ وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل ہوں گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوندخُدا ہُوں۔