1. تب بِلدد سُوخی کہنے لگا:-
2. تُو کب تک اَیسے ہی بکتارہے گا؟اور تیرے مُنہ کی باتیں کب تک آندھی کی طرح ہوں گی ؟
3. کیا خُدا بے اِنصافی کرتا ہے؟کیا قادرِ مُطلق عدل کا خُون کرتا ہے؟
4. اگر تیرے فرزندوں نے اُس کا گُناہ کِیا ہےاور اُس نے اُنہیں اُن ہی کی خطا کے حوالہ کردِیا
5. تَو بھی اگر تُو خُدا کو خُوب ڈھونڈتااور قادرِ مُطلق کے حضُور مِنّت کرتا
6. تو اگر تُو پاک دِل اور راستبازہوتاتو وہ ضرُور اب تیرے لِئے بیدار ہوجاتااور تیری راستبازی کے مسکن کو برومند کرتا۔
7. اور اگرچہ تیرا آغاز چھوٹا ساتھاتَو بھی تیرا انجام بُہت بڑا ہوتا۔