1. کیا اِنسان کے لِئے زمِین پر جنگ و جدل نہیں؟اور کیا اُس کے دِن مزدُور کے سے نہیں ہوتے؟
2. جَیسے نَوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہےاور مزدُور اپنی اُجرت کا مُنتظِر رہتا ہے۔
3. وَیسے ہی مَیں بُطلان کے مہِینوں کا مالِک بنایا گیا ہُوںاور مُصِیبت کی راتیں میرے لِئے ٹھہرائی گئی ہیں۔
4. جب مَیں لیٹتا ہُوں تو کہتا ہُوںکب اُٹُھوں گا؟ پر رات لمبی ہوتی ہےاور دِن نِکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہُوں۔
5. میرا جِسم کِیڑوں اور مِٹّی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے ۔میری کھال سِمٹتی اور پِھر ناسُور ہو جاتی ہے
6. میرے دِن جُلاہے کی ڈھرکی سے بھی تیز رفتار ہیںاور بغَیر اُمّید کے گُذر جاتے ہیں۔
7. آہ! یاد کر کہ میری زِندگی ہوا ہےاور میری آنکھ خُوشی کو پِھر نہ دیکھے گی۔
8. جو مُجھے اب دیکھتا ہے اُس کی آنکھ مُجھے پِھر نہ دیکھے گی۔تیری آنکھیں تو مُجھ پر ہوں گی پر مَیں نہ ہُوںگا۔