14. اُس کے مُنہ کے کِواڑوں کو کَون کھول سکتا ہے ؟اُس کے دانتوں کا دائِرہ دہشت ناک ہے۔
15. اُس کی ڈھالیں اُس کا فخر ہیں۔جو گویا سخت مُہر سے پَیوستہ کی گئی ہیں۔
16. وہ ایک دُوسری سے اَیسی جُٹی ہُوئی ہیںکہ اُن کے درمِیان ہوا بھی نہیں آ سکتی۔
17. وہ ایک دُوسری سے باہم پَیوستہ ہیں۔وہ آپس میں اَیسی سٹی ہیں کہ جُدا نہیں ہو سکتِیں۔
18. اُس کی چِھینکیں نُور افشانی کرتی ہیں۔اُس کی آنکھیں صُبح کے پپوٹوں کی طرح ہیں۔
19. اُس کے مُنہ سے جلتی مشعلیں نِکلتی ہیںاور آگ کی چِنگاریاں اُڑتی ہیں
20. اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں نِکلتا ہے۔گویا کَھولتی دیگ اور سُلگتے سرکنڈے سے۔
21. اُس کا سانس کوئِلوں کو دہکا دیتا ہےاور اُس کے مُنہ سے شُعلے نِکلتے ہیں۔
22. طاقت اُس کی گردن میں بستی ہےاور دہشت اُس کے آگے آگے چلتی ہے۔
23. اُس کے گوشت کی تہیں آپس میں جُڑی ہُوئی ہیں۔وہ اُس پر خُوب سٹی ہیں اور ہٹ نہیں سکتِیں۔
24. اُس کا دِل پتّھر کی طرح مضبُوط ہےبلکہ چکّی کے نِچلے پاٹ کی طرح۔
25. جب وہ اُٹھ کھڑا ہوتا ہے تو زبردست لوگ ڈرجاتے ہیںاور گھبرا کر حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔
26. اگر کوئی اُس پر تلوار چلائے تو اُس سے کُچھ نہیں بنتا۔نہ بھالے ۔ نہ تِیر ۔ نہ برچھی سے۔
27. وہ لوہے کو بُھوسا سمجھتا ہےاور پِیتل کو گلی ہُوئی لکڑی۔
28. تِیر اُسے بھگا نہیں سکتا۔فلاخن کے پتّھر اُس پر تِنکے سے ہیں۔
29. لاٹِھیاں گویا تِنکے ہیں۔وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے۔
30. اُس کے نِیچے کے حِصّے تیز ٹِھیکروں کی مانِند ہیں۔وہ کِیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔
31. وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھَولاتااور سمُندر کو مرہم کی مانِند بنا دیتا ہے۔
32. وہ اپنے پِیچھے چمکِیلی لِیک چھوڑتا جاتا ہے۔گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے۔
33. زمِین پر اُس کا نظِیر نہیںجو اَیسا بے خَوف پَیدا ہُؤا ہو۔