17. وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔اُ س کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔
18. اُ س کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔اُ س کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔
19. وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔اُ س کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔
20. یقِیناً ٹِیلے اُ س کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیںجہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔
21. وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔
22. کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چُھپالیتے ہیں۔نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔
23. دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔خواہ یَرد ن اُ س کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے ۔
24. جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑلے گایا پھندا لگا کر اُ س کی ناک کوچھیدے گا؟