23. کِس نے اُسے اُ س کا راستہ بتایا؟یا کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے ناراستی کی ہے؟
24. اُ س کے کام کی بڑائی کرنا یادرکھجِس کی تعرِیف لوگ گاتے رہے ہیں۔
25. سب لوگوں نے اِس کو دیکھا ہے۔اِنسان اُسے دُور سے دیکھتا ہے۔
26. دیکھ! خُدا بزُرگ ہے اور ہم اُسے نہیں جانتے۔اُ س کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے۔
27. کیونکہ وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتاہےجو اُسی کے ابخرات سے مِینہ کی صُورت میں ٹپکتے ہیں
28. جِن کو افلاک اُنڈیلتےاور اِنسان پر کثرت سے برساتے ہیں۔
29. بلکہ کیا کوئی بادلوں کے پَھیلاؤاور اُ س کے شامِیانہ کی گرجوں کو سمجھ سکتاہے؟
30. دیکھ! وہ اپنے نُور کو اپنے چَوگِرد پَھیلاتا ہےاور سمُندر کی تہ کو ڈھانکتا ہے۔
31. کیونکہ اِن ہی سے وہ قَوموں کا اِنصاف کرتا ہےاور خُوراک اِفراط سے عطا فرماتا ہے۔