18. خبردار! تیرا قہر تُجھ سے تکفِیر نہ کرائےاور فِدیہ کی فراوانی تُجھے گُمراہ نہ کرے۔
19. کیا تیرا رونا یا تیری قُوّت و توانائیاِس بات کے لِئے کافی ہیں کہ تُو دُکھ میں نہ پڑے؟
20. اُس رات کی خواہِش نہ کرجِس میں قَومیں اپنے مسکنوں سے اُٹھا لی جاتی ہیں۔
21. ہوشیار رہ! بدی کی طرف راغِب نہ ہوکیونکہ تُو نے مُصِیبت کو نہیں بلکہ اِسی کو چُنا ہے۔
22. دیکھ!خُدا اپنی قُدرت سے بڑے بڑے کام کرتا ہے ۔کَونسا اُستاد اُ س کی مانِندہے؟
23. کِس نے اُسے اُ س کا راستہ بتایا؟یا کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے ناراستی کی ہے؟
24. اُ س کے کام کی بڑائی کرنا یادرکھجِس کی تعرِیف لوگ گاتے رہے ہیں۔
25. سب لوگوں نے اِس کو دیکھا ہے۔اِنسان اُسے دُور سے دیکھتا ہے۔
26. دیکھ! خُدا بزُرگ ہے اور ہم اُسے نہیں جانتے۔اُ س کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے۔
27. کیونکہ وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتاہےجو اُسی کے ابخرات سے مِینہ کی صُورت میں ٹپکتے ہیں
28. جِن کو افلاک اُنڈیلتےاور اِنسان پر کثرت سے برساتے ہیں۔
29. بلکہ کیا کوئی بادلوں کے پَھیلاؤاور اُ س کے شامِیانہ کی گرجوں کو سمجھ سکتاہے؟
30. دیکھ! وہ اپنے نُور کو اپنے چَوگِرد پَھیلاتا ہےاور سمُندر کی تہ کو ڈھانکتا ہے۔