1. تَو بھی اَے ایُّوب ذرا میری تقرِیر سُن لےاور میری سب باتوں پر کان لگا۔
2. دیکھ مَیں نے اپنا مُنہ کھولا ہے۔میری زُبان نے میرے مُنہ میں سُخن آرائی کی ہے۔
3. میری باتیں میرے دِل کی راستبازی کو ظاہِر کریں گیاور میرے لب جو کُچھ جانتے ہیں اُسی کو سچّائی سےکہیں گے۔