7. مَیں نے کہا سالخُوردہ لوگ بولیںاور عُمر رسِیدہ حِکمت سِکھائیں۔
8. لیکن اِنسان میں رُوح ہےاور قادرِ مُطلق کا دَم خِرد بخشتا ہے۔
9. بڑے آدمی ہی عقل مند نہیں ہوتےاور عُمر رسِیدہ ہی اِنصاف کو نہیں سمجھتے۔
10. اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں میری سُنو۔مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔
11. دیکھو! مَیں تُمہاری باتوں کے لِئے رُکا رہاجب تُم الفاظ کی تلاش میں تھے۔مَیں تُمہاری دلِیلوں کا مُنتظِررہا
12. بلکہ مَیں تُمہاری طرف توجُّہ کرتا رہااور دیکھو تُم میں کوئی نہ تھا جو ایُّو ب کو قائِل کرتایا اُس کی باتوں کا جواب دیتا۔
13. خبردار یہ نہ کہنا کہ ہم نے حِکمت کو پا لِیا ہے۔خُدا ہی اُسے لاجواب کر سکتا ہے نہ کہ اِنسان۔
14. کیونکہ نہ اُس نے مُجھے اپنی باتوں کا نِشانہ بنایانہ مَیں تُمہاری سی تقرِیروں سے اُسے جواب دُوں گا۔
15. وہ حَیران ہیں ۔ وہ اب جواب نہیں دیتے۔اُن کے پاس کہنے کو کوئی بات نہ رہی۔
16. اور کیا مَیں رُکا رہُوں اِس لِئے کہ وہ بولتے نہیں۔اِس لِئے کہ وہ چُپ چاپ کھڑے ہیں اور اب جوابنہیں دیتے؟
17. مَیں بھی اپنی بات کہُوں گا۔مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔
18. کیونکہ مَیں باتوں سے بھرا ہُوںاور جو رُوح میرے اندر ہے وہ مُجھے مجبُور کرتی ہے۔
19. دیکھو!میرا پیٹ بے نِکاس شراب کی مانِند ہے۔وہ نئی مشکوں کی طرح پھٹنے ہی کو ہے۔
20. مَیں بولُوں گا تاکہ مُجھے تسکِین ہو۔مَیں اپنے لبوں کو کھولُوں گا اور جواب دُوں گا۔
21. نہ مَیں کِسی آدمی کی طرف داری کرُوں گانہ مَیں کِسی شخص کو خُوشامد کے خِطاب دُوں گا