13. نہ اِنسان اُس کی قدر جانتا ہےنہ وہ زِندوں کی سرزمِین میں مِلتی ہے۔
14. گہراؤ کہتا ہے وہ مُجھ میں نہیں ہے۔سمُندر کہتا ہے وہ میرے پاس نہیں۔
15. نہ وہ سونے کے بدلے مِل سکتی ہےنہ چاندی اُس کی قِیمت کے لِئے تُلے گی
16. نہ اوفِیر کا سونا اُس کا مول ہو سکتا ہےاور نہ قِیمتی سُلیمانی پتّھر یا نِیلم۔
17. نہ سونا اور کانچ اُس کی برابری کر سکتے ہیںنہ چوکھے سونے کے زیور اُس کا بدل ٹھہریں گے۔
18. مونگے اور بِلّور کا نام بھی نہیں لِیا جائے گابلکہ حِکمت کی قِیمت مرجان سے بڑھ کر ہے۔
19. نہ کُو ش کا پُکھراج اُس کے برابر ٹھہرے گانہ چوکھا سونا اُس کا مول ہو گا۔
20. پِھر حِکمت کہاں سے آتی ہے؟اور خِرد کی جگہ کہاں ہے؟
21. جِس حال کہ وہ سب زِندوں کی آنکھوں سےچُھپی ہےاور ہوا کے پرِندوں سے پوشِیدہ رکھّی گئی ہے۔
22. ہلاکت اور مَوت کہتی ہیںہم نے اپنے کانوں سے اُس کی افواہ تو سُنی ہے۔
23. خُدا اُس کی راہ کو جانتا ہےاور اُس کی جگہ سے واقِف ہے۔