1. قادرِ مُطلِق نے وقت کیوں نہیں ٹھہرائےاور جو اُسے جانتے ہیں وہ اُس کے دِنوں کو کیوںنہیں دیکھتے؟
2. اَیسے لوگ بھی ہیں جو زمِین کی حدّوں کو سرکادیتے ہیں۔وہ ریوڑوں کو زبردستی لے جاتے اور اُنہیں چراتے ہیں ۔
3. وہ یتِیم کے گدھے کو ہانک لے جاتے ہیں۔وہ بیوہ کے بَیل کو گِرَو لیتے ہیں۔
4. وہ مُحتاج کو راستہ سے ہٹا دیتے ہیں۔زمِین کے غرِیب اِکٹّھے چُھپتے ہیں۔
5. دیکھو! وہ بیابان کے گورخروں کی طرح اپنے کامکو جاتےاور مشقّت اُٹھا کر خُوراک ڈُھونڈتے ہیں۔بیابان اُن کے بچّوں کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتا ہے۔
6. وہ کھیت میں اپنا چارا کاٹتے ہیںاور شرِیروں کے انگُور کی خوشہ چِینی کرتے ہیں۔
7. وہ ساری رات بے کپڑے ننگے پڑے رہتے ہیںاور جاڑوں میں اُن کے پاس کوئی اوڑھنا نہیں ہوتا۔
8. وہ پہاڑوں کی بارِش سے بِھیگے رہتے ہیںاور کِسی آڑ کے نہ ہونے سے چٹان سے لِپٹ جاتے ہیں ۔
9. اَیسے لوگ بھی ہیں جو یتِیم کو چھاتی پر سے ہٹا لیتے ہیںاور غرِیبوں سے گِرَو لیتے ہیں۔
10. سو وہ بے کپڑے ننگے پِھرتےاور بُھوک کے مارے پُولِیاں ڈھوتے ہیں۔