7. تُو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پِلایااور بُھوکوں سے روٹی کو روک رکھّا۔
8. لیکن زبردست آدمی زمِین کا مالِک بنااور عِزّت دار آدمی اُس میں بسا۔
9. تُو نے بیواؤں کو خالی چلتا کِیااور یتِیموں کے بازُو توڑے گئے۔
10. اِس لِئے پھندے تیری چاروں طرف ہیںاور ناگہانی خَوف تُجھے ستاتا ہے۔
11. یا اَیسی تارِیکی کہ تُو دیکھ نہیں سکتااور پانی کی باڑھ تُجھے چُھپائے لیتی ہے۔
12. کیا آسمان کی بُلندی میں خُدا نہیں؟اور تاروں کی بُلندی کو دیکھ ۔ وہ کَیسے اُونچے ہیں!
13. پِھر تُو کہتا ہے کہ خُدا کیا جانتا ہے؟کیا وہ گہری تارِیکی میں سے عدالت کرے گا ؟
14. دَلدار بادل اُس کے لِئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھنہیں سکتا۔وہ آسمان کے دائِرہ میں سَیر کرتا پِھرتا ہے۔
15. کیا تُو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہے گاجِس پر شرِیر لوگ چلے ہیں؟
16. جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھا لِئے گئےاور سَیلاب اُن کی بُنیاد کو بہا لے گیا۔
17. جو خُدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جااور یہ کہ قادرِ مُطلِق ہمارے لِئے کر کیا سکتا ہے؟
18. تَو بھی اُس نے اُن کے گھروں کو اچّھی اچّھی چِیزوںسے بھر دِیالیکن شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
19. صادِق یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیںاور بے گُناہ اُن کی ہنسی اُڑاتے ہیں
20. اور کہتے ہیں کہ یقِیناً وہ جو ہمارے خِلاف اُٹھےتھے کٹ گئےاور جو اُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُن کو آگ نےبھسم کر دِیا ہے۔
21. اُس سے مِلا رہ تو سلامت رہے گااور اِس سے تیرا بھلا ہو گا۔