6. جب مَیں یاد کرتا ہُوں تو گھبرا جاتا ہُوںاور میرا جِسم تھرّا اُٹھتا ہے۔
7. شرِیر کیوں جِیتے رہتے۔عُمر رسِیدہ ہوتے بلکہ قُوّت میں زبردست ہوتے ہیں؟
8. اُن کی اَولاد اُن کے ساتھ اُن کے دیکھتے دیکھتےاور اُن کی نسل اُن کی آنکھوں کے سامنے قائِم ہو جاتی ہے۔
9. اُن کے گھر ڈر سے محفُوظ ہیںاور خُدا کی چھڑی اُن پر نہیں ہے۔
10. اُن کا سانڈ باردار کر دیتا ہے اور چُوکتا نہیں۔اُن کی گائے بیاتی ہے اور اپنا بچّہ نہیں گِراتی۔
11. وہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچّوں کو ریوڑ کی طرحباہر بھیجتے ہیںاور اُن کی اَولاد ناچتی ہے۔
12. وہ خنجری اور سِتار کے تال پر گاتےاور بانسلی کی آواز سے خُوش ہوتے ہیں۔
13. وہ خُوشحالی میں اپنے دِن کاٹتےاور دَم کے دَم میں پاتال میں اُتر جاتے ہیں
14. حالانکہ اُنہوں نے خُدا سے کہا تھا کہ ہمارےپاس سے چلا جا۔کیونکہ ہم تیری راہوں کی معرفت کے خواہاں نہیں۔
15. قادرِ مُطلِق ہے کیا کہ ہم اُس کی عِبادت کریں؟اور اگر ہم اُس سے دُعا کریں تو ہمیں کیا فائِدہ ہوگا؟
16. دیکھو! اُن کی اِقبال مندی اُن کے ہاتھ میں نہیں ہے۔شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
17. کِتنی بار شرِیروں کا چراغ بُجھ جاتا ہےاور اُن کی آفت اُن پر آ پڑتی ہے!اور خُدا اپنے غضب میں اُنہیں غم پر غم دیتا ہے
18. اور وہ اَیسے ہیں جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھلاور جَیسے بُھوسا جِسے آندھی اُڑا لے جاتی ہے۔
19. خُدا اُس کی بدی اُس کے بچّوں کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔وہ اُس کا بدلہ اُسی کو دے تاکہ وہ جان لے۔
20. اُس کی ہلاکت کو اُسی کی آنکھیں دیکھیںاور وہ قادرِ مُطلِق کے غضب میں سے پِئے۔
21. کیونکہ اپنے بعد اُس کو اپنے گھرانے سے کیا خُوشی ہےجب اُس کے مہِینوں کا سِلسِلہ ہی کاٹ ڈالاگیا؟