1. تب ایُّوب نے جواب دیا:-
2. غَور سے میری بات سُنواور یِہی تُمہارا تسلّی دینا ہو۔
3. مُجھے اِجازت دو تو مَیں بھی کُچھ کہُوں گااور جب مَیں کہہ چُکُوں تو ٹھٹّھا مار لینا۔
4. لیکن مَیں ۔ کیا میری فریاد اِنسان سے ہے؟پِھر مَیں بے صبری کیوں نہ کرُوں؟
5. مُجھ پر غَور کرو اور مُتعجِّب ہواور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھّو۔
6. جب مَیں یاد کرتا ہُوں تو گھبرا جاتا ہُوںاور میرا جِسم تھرّا اُٹھتا ہے۔
7. شرِیر کیوں جِیتے رہتے۔عُمر رسِیدہ ہوتے بلکہ قُوّت میں زبردست ہوتے ہیں؟
8. اُن کی اَولاد اُن کے ساتھ اُن کے دیکھتے دیکھتےاور اُن کی نسل اُن کی آنکھوں کے سامنے قائِم ہو جاتی ہے۔
9. اُن کے گھر ڈر سے محفُوظ ہیںاور خُدا کی چھڑی اُن پر نہیں ہے۔
10. اُن کا سانڈ باردار کر دیتا ہے اور چُوکتا نہیں۔اُن کی گائے بیاتی ہے اور اپنا بچّہ نہیں گِراتی۔
11. وہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچّوں کو ریوڑ کی طرحباہر بھیجتے ہیںاور اُن کی اَولاد ناچتی ہے۔